دوحہ،31مئی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)قطر کی جانب سے ایسے بہت سے اخبارات اور ویب سائٹوں کو سپورٹ کیا جاتا ہے جو وقتا فوقتا سعودی عرب ، بحرین اور امارات کے علاوہ بعض دیگر عرب ممالک مثلا مصر وغیرہ کے خلاف شدید نوعیت کی مہم چلاتے ہیں۔ اخباری ذرائع کے مطابق ان سیاسی منصوبوں کا مقصد خلیجی ممالک میں پھوٹ اور بغاوت پیدا کرنا ہوتا ہے۔اس سلسلے میں قطر نے بہت سے آلہ کار استعمال کیے ہیں اور وہ اب بھی خلیج میں اپنے پڑوسی ریاستوں اور عرب ممالک کو ضرر پہنچانے میں مصروف ہے۔ان وسائل اور آلات کار میں سب نمایاں ترین عامل ذرائع ابلاغ ہیں۔ بالخصوص وہ میڈیا جس کو قطری حکومت کی حمایت اور براہ راست مالی معاونت حاصل ہے۔
قطری حکومت کی جانب سے فنڈنگ کے حوالے سے نمایاں ترین منصوبہ لندن سے "العربی" کے نام سے شروع کیا جانے والا نیا چینل اور اخبار ہے جس پر اسرائیلی پارلیمنٹ کے سابق رکن اور امیرِ قطر کی مقرّب شخصیت عزمی بشارہ کا کنٹرول ہے۔
برطانوی دارالحکومت arabi21.com نامی ایک ویب سائٹ کا بھی میزبان ہے جس نے خطے کے معاملات اور اسلام پسند سیاسی تحریکوں کی سپورٹ کے حوالے سے قطری ایجنڈا اپنا رکھا ہے۔ علاوہ ازیں قطر نے The Huffington Post کی عربی زبان کی ویب سائٹ کی سپورٹ اور مالی معاونت میں بھی حصّہ لیا۔ اس ویب سائٹ کی نگراں میڈیا شخصیات کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اُن کا کالعدم جماعت الاخوان المسلمین کے ساتھ تعلق ہے۔قطر کی پالیسیوں سے نالاں خلیجی ممالک کا کہنا ہے کہ قطر کا حمایت یافتہ میڈیا نیٹ ورک ان ریاستوں کے خلاف منظم طور پر مہم چلاتا ہے۔ علاوہ ازیں یہ میڈیا الاخوان کی حکومت ختم ہونے کے بعد سے خاص طور پر مصر کو نشانہ بنا رہا ہے۔